دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا ،
وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا .
اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار میرا ،
سخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا .
صبح دم چھوڑ گیا ،نکہت گل کی صورت ،
رات کو غںچاۓ دل میں سمٹ آنے والا
کیا کہیں کتنے مراسم تھے ہمارے اس سے ،
وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا
تیرے ہوتے ہوۓ جلتی تھی سا ری دنیا ،
آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا
منتظر کس کا ہوں ٹوٹی ہوئی دہلیز پہ میں ،
کون آئے گا یہاں کون ہے انے والا
کیا خبر تھی جو میری جاں میں گھلا ہے اتنا ،
ہے وہی مجھ کو سرے دار بھی لانے والا
تم تکلّف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فراز ،
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
جناب احمد فراز
وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا .
اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار میرا ،
سخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا .
صبح دم چھوڑ گیا ،نکہت گل کی صورت ،
رات کو غںچاۓ دل میں سمٹ آنے والا
کیا کہیں کتنے مراسم تھے ہمارے اس سے ،
وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا
تیرے ہوتے ہوۓ جلتی تھی سا ری دنیا ،
آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا
منتظر کس کا ہوں ٹوٹی ہوئی دہلیز پہ میں ،
کون آئے گا یہاں کون ہے انے والا
کیا خبر تھی جو میری جاں میں گھلا ہے اتنا ،
ہے وہی مجھ کو سرے دار بھی لانے والا
تم تکلّف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فراز ،
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
جناب احمد فراز