Tuesday, December 2, 2014

Then and now....review.














وہ   بھی کیا لوگ تھے آساں تھی راہیں  جنکی ،
بند  آنکھیں کئے اک سمت چلے جاتے تھے
عقل و دل ،خواب و حقیقت کی نہ الجھن نہ خلش ،
مختلف جلوے نگاہوں کو  نہ بہلاتے تھے

خلش =pain/prick; مختلف =different types]


عشق سادہ بھی تھا ،بیخود بھی ،جوان پیشہ  بھی  ،
حسن کو اپنی اداؤں پہ حجاب آتا تھا
پھول کھلتے تھے تو پھولوں میں نشہ ہوتا تھا ،
رات ڈھلتی تھی تو شیشوں پہ شباب آتا تھا


حجاب = shy ]

چاندنی کیف اثر روح  فضا ہوتی تھی ،
ابر آتا تھا تو بد مست بھی ہو جاتے تھے
دن میں  شورش بھی ہوا کرتی تھی ہنگامے بھی،
رات کی گود میں مونھ ڈھامپ کے سو جاتے تھے

 [کیف اثر =inducing intoxication; روح افزا =soul refreshing]
[ابر =cloud; بد مست =intoxicated; شورش  =tumult]



 نرم رو وقت کے دھارے پہ سفینه  تھا رواں،
ساحل و بحر  کے آئیں نہ  بدلتے تھے کبھی
نا خداؤں پہ بھروسہ تھا ،مقّدر پہ یقیں ،
چادر آب سے طوفاں نہ ابلتے تھے کبھی

 [نرم رو =gently moving; سفینہ =boat]
[;ساحل =shore; بحر =sea; آئیں =law/natural way]
ناخدا  =


ہم کہ طوفانوں کے پالے بھی ستاۓ بھی ہیں ،
برق و باران میں وہ  ہی شمع جلانے بھی ہیں
یہ جو آتش کدہ دنیا میں بھڑک اٹھا ہے ،
آنسوؤں سے اسے ہر بار بجھائیں کیسے

[برق =lightning; باران =storm;
آتش کدہ =]


کردیا برق و بخارات نے محشر برپا ،
اپنے دفتر میں لطافت کے سوا کچھ بھی نہیں
گھر گئے وقت کی بےرحم کشا کش مگر ،
پاس تہذیب کی دولت کے سوا کچھ بھی نہیں

[بخارات =fevers/great heat; محشر =day of judgement]
[لطافت =elegance/pleasantness; بے رحم =merciless]
[کشا کش =struggle; تہذیب =civilization/politeness]


یہ اندھیرا ،یہ تلاطم ،یہ ہواؤں کا  خروش ،
اس میں تاروں کی سبک نرم ضیاء کیا کرتی
تلخئے زیست کڑوا ہوا عاشق  کا مزاج،
نگاہ  یار کی معصوم  ادا کیا کرتی


[تلاطم =upheaval; خروش =loud noice/cry]
[سبک =delicate (here it means dim); ضیاء =brilliance/shine]
[تلخئے =bitterness of reality/life; کڑوا =sour taste]



سفر آسان تھا تو منزل بھی بہت روشن تھی ،
آج کس درجہ پر اسرار ہیں راہیں اپنی
کتنی پرچھائیاں آتی ہیں تجلّی  بن کر ،
کتنے جلووں سے الجھتی ہیں نگاہیں اپنی


[درجہ =grade/level; پر اسرار =full of secrets/intricate/complex]
[تجلّی =bright light]

جناب آل احمد سرور









No comments:

Post a Comment