بھولی بسری چند امید یں چند فسانے یاد آیے ،
تم یاد آیے اور تمہارے ساتھ زمانے یاد آیے
دل کا چمن شاداب تھا پھر بھی خاک سی اڑتی رہتی تھی ،
کیسے زمانے اے غمے جاناں ،تیری بہانے یاد آیے
[شاداب =in full bloom]
ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا کر چھوڑ گئے ،
پھول کھلے شاخوں پہ نیۓ اور درد پرانے یاد آیۓ
[سرد =cold]
ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے ،چھپ چھپ کر رو لیتے تھے ،
گہری گہری سوچ میں ڈوبے دو دیوانے یاد آیے
جناب رضی ترمزی
No comments:
Post a Comment