Monday, November 17, 2014









بھولی بسری چند امید یں چند فسانے یاد آیے ،
تم  یاد آیے اور تمہارے ساتھ زمانے یاد آیے


دل کا چمن شاداب تھا پھر بھی خاک سی اڑتی رہتی تھی ،
کیسے زمانے اے غمے جاناں ،تیری بہانے یاد آیے

[شاداب =in full bloom]


ٹھنڈی سرد ہوا کے جھونکے آگ لگا  کر چھوڑ گئے ،
پھول کھلے شاخوں پہ نیۓ اور درد پرانے یاد آیۓ

[سرد =cold]


ہنسنے والوں سے ڈرتے تھے ،چھپ چھپ  کر رو لیتے تھے ،
گہری گہری سوچ میں ڈوبے دو دیوانے یاد آیے

جناب رضی  ترمزی












No comments:

Post a Comment